Select Menu

Loyal TV

اہم خبریں

clean-5

Comments

Islam

Iqtibasaat

History

Photos

Misc

Technology

وزیر ہاؤسنگ خیبرپختونخوا ڈاکٹر امجد علی اوڈیگرام کے اسد عالم سپرلے کو درجہ چہارم ملازمت کے تقرری حکم نامہ دے رہے ہیں

 

وزیر ہاؤسنگ خیبرپختونخوا ڈاکٹر امجد علی
اوڈیگرام کے اسد عالم سپرلے کو درجہ چہارم ملازمت کے تقرری حکم نامہ دے رہے ہیں..
اس موقع پر سابقہ ناظم قیصرخان بھی موجود تھے...

شنیرا اکرم وسیم اکرم کی نئی لُک دیکھ کر ناراض ہو گئیں اور ’ خبردار‘ کر دیا

 

کراچی (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ اہلیہ شنیرا کو ان کا نیا لُک کچھ خاص نہیں بھایا۔

سوشل میڈیا سائٹس پر وسیم اکرم نے اپنی اس نئی لُک کے ساتھ ایک ویڈیو جاری کی، ویڈیو پیغام میں کرکٹر کے مداح ان کی نئی لُک دیکھ کر حیران رہ گئے اور مختلف سوالات کرنے لگے۔

وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے تو صاف کہہ دیا کہ قرنطینہ کے خاتمے کے بعد وہ ان مونچھوں کے ساتھ گھر نہیں آسکتے۔

ایک صارف نے کہا کہ ان کا تو یہ مونچھوں والا نیا لُک بہت اچھا لگ رہا ہے، صارف کے اس کمنٹ پر وسیم اکرم نے جواب دیا کہ اُن کی اہلیہ کو تو یہ لُک بالکل بھی پسند نہیں ہے۔

شیر دل خان تنولی نامی صارف نے کہا کہ ’بھائی مونچھیں ذرا اور بڑی کریں، اس صارف کے جواب میں سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ یہ وقت کے ساتھ ہی بڑی ہوں گی کیونکہ بدقسمتی سے یہ میرے کنٹرول میں نہیں ہیں۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ برس سے شنیرا بیٹی کے ہمراہ کورونا وبا کی وجہ سے لگی سفری پابندیوں کے باعث آسٹریلیا میں ہی پھنسی ہوئی ہیں۔

وسیم اکرم اہلیہ شنیرا اکرم اور بیٹی عائلہ سے طویل مدت بعد ملنے میلبورن پہنچے ہیں اور قرنطینہ کے دنوں کے خاتمے کے بعد دونوں سے ملاقات کریں گے۔

طالبان کے پاس 85 فیصد ممالک سےزیادہ بلیک ہاکس،اڑائیں گےکیسے؟

 

جہاں ایک طرف امریکی حکام اس بات پر نالاں نظر آرہے ہیں کہ اربوں ڈالر اخراجات کے باوجود افغان فوج طالبان کے خلاف کیوں نہیں لڑی وہاں انہیں اس بات کا بھی افسوس ہے کہ امریکہ کے فراہم کردہ جدید ہتھیار طالبان کے قبضے میں کیوں چلے گئے۔

برطانوی جریدے ٹیلی گراف میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق امریکی کانگریس کے رکن جم بینکس کا کہنا ہے کہ افغان نیشنل آرمی نے 85 ملین ڈالر کا امریکی سازو سامان طالبان کے ہاتھوں میں جانے دیا جس میں 75 ہزار گاڑیوں اور 6 لاکھ سے زائد ہتھیاروں کے علاوہ 200 سے زائد طیارے اور ہیلی کاپٹرز بھی شامل تھے۔
جم بینکس کا کہنا تھا کہ طالبان کے پاس اس وقت دنیا کے 85 فیصد ممالک سے زیادہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز موجود ہیں۔جم بینکس کا کہنا تھا کہ طالبان کے پاس اس وقت دنیا کے 85 فیصد ممالک سے زیادہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز موجود ہیں۔
اسلحے کے ساتھ جنگ میں استعمال ہونے والا جدید سازوسامان کا استعمال تو طالبان کرسکتے ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں کچھ پروموشنل ویڈیو بھی جاری کی ہیں تاہم ایک سوال جو ذہن میں ابھرتا ہے وہ یہ ہے کہ طالبان افغان نیشنل آرمی سے ہتھیائے گئے جنگی جہازوں اور ہیلی کاپٹرز کا استعمال کیسے کریں گے۔
طالبان نے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں طالبان جنگجو بظاہر قندھار ہوائی اڈے پر امریکی فوج کے امریکی بلیک ہاک ہیلی کاپٹروں کے گرد جشن منا رہے ہیں جبکہ اس کے علاوہ بھی سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں طالبان جنگجوؤں کو طیاروں سے چھیڑچھاڑ کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔

طالبان کے پاس کتنے طیارے ہوسکتے ہیں؟
افغان نیشنل آرمی کے پاس کل 220 جنگی طیارے اور ہیلی کاپٹرز موجود تھے جن میں سے زیادہ تر ہیلی کاپٹرز تھے لیکن افغان میڈیا کے مطابق طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان میں موجود طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کی تعداد صرف 160 ہے کیوں کہ باقی ہیلی کاپٹرز اور طیاروں میں افغان ایئرفورس کے اہلکار پڑوسی ممالک فرار ہوگئے اور وہ جہاز تاحال انہی ممالک کے ایئرپورٹ پر کھڑے ہیں۔
افغان طالبان کا زیادہ تر تجربہ گوریلا جنگ کا ہے لیکن وہ ریگولر آرمی کی طرح بھی لڑنے کا تجربہ رکھتے ہیں مگر پہلے دور حکومت کی طرح اس مرتبہ بھی طالبان اب تک جہاز یا ہیلی کاپٹرز کا استعمال نہیں کر سکے۔

طالبان اپنی فضائی فورس کیسے تشکیل دے سکتے ہیں؟

سماء ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے ریٹائرڈ ایئروائس مارشل فیض امیر کا کہنا ہے کہ افغان فضائیہ کے پا جتنے پائلٹس تھے وہ یا تو طالبان کے ہاتھوں قتل ہوگئے یا ملک چھوڑ چکے ہیں اور فی الحال یہ بھی واضح نہیں کہ افغانستان میں کتنے طیارے باقی بچے ہیں جبکہ یہ دیکھنا بھی ضروری ہے کہ وہ جہاز درست حالت میں بھی ہیں یا نہیں۔
ایئروائس مارشل فیض امیر کا کہنا تھا کہ ان تمام باتوں کا جائزہ لینے کے لیے بھی طالبان کے پاس متعلقہ شعبوں کے ماہرین موجود نہیں اور انہیں ان فضائی اثاثوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کے لیے بھی کسی دوسرے ملک کی مدد درکار ہوگی۔

طالبان کو پائلٹس اور انجینئرز بنانے میں کتنا عرصہ درکار ہوگا؟
ایئروائس مارشل فیض امیر کا کہنا تھا کہ جہاں تک پائلٹ اور انجینئر تیار کرنے کا تعلق ہے اس کا انحصار اس پر ہے کہ ان کے پاس موجود جہاز کس نوعیت کے ہیں۔ ان کا خیال تھا کہ افغانستان کے پاس زیادہ تر پرانے جہاز ہیں اور ایسے جہاز اپریٹ کرنے کے لیے تو پائلٹس ڈیڑھ سال میں ٹرین ہوسکتا ہے مگر سیفٹی اسٹینڈرز کے مطابق فلائینگ کے لیے کم از کم 4 سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پائلٹس کو دو سے ڈھائی سال لگتے ہیں مگر مکمل آپریشنل ٹریننگ تک پائلٹس کو 5 سال لگ جاتے ہیں۔

کیا جہازوں کی مینٹیننس امریکی تعاون کے بغیر ممکن ہوگی؟

فیض امیر کا کہنا تھا کہ افغان فضائیہ کے پاس اکثر جہاز روسی ساخت کے تھے اور امریکا نے بھی روس سے طیارے اور ہیلی کاپٹرز خرید کر انہیں دیے تھے جس کی وجہ یہ ہے کہ افغان فضائیہ کو روسی جہاز اڑانے کا تجربہ تھا لیکن کچھ ہیلی کاپٹر اور طیارے امریکی ساخت کے بھی تھے۔
انہوں نے کہا کہ اب ایسی صورت میں ان کو دو ٹیمیں تیار کرنی ہوں گی کیوں کہ روسی اور امریکی سازوسامان کی ساخت مختلف ہوتی ہے۔
ایئروائس مارشل کا کہنا تھا کہ افغان فضائیہ کے لیے بھی مینٹیننس کا کام بیرونی کنٹریکٹر انجام دیتے تھے اور اب بھی دنیا بھر میں وہ کہیں سے بھی ان کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں لیکن افغانستان کی موجودہ مالی حالت کو دیکھ کر اس بات کا امکان کم دکھائی دے رہا ہے مگر ان کو جو بڑا مسئلہ درپیش ہوگا وہ ان جہازوں کے پرزہ جات کا ہے جو ان متعلقہ ممالک کے بغیر کوئی فراہم نہیں کرسکے گا۔

کیا طالبان ان طیاروں کو فروخت کرسکتے ہیں؟
ایئروائس مارشل فیض امیر کا کہنا تھا کہ طالبان اگر فروحت کرنا بھی چاہیں تو جب تک ان جہازوں کو بنانے والے ممالک اجازت نہیں دیں گے ان طیاروں کو کوئی بھی نہیں خرید سکے گا کیوں کہ ان کے لیے اسپیئر پارٹس کی فراہمی صرف وہی ممالک کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی پاکستان پر پابندی کے بعد ہم ایف سولہ طیاروں کے لیے بلیک مارکیٹ سے پارٹس خریدتے تھے مگر اس کے لیے بھی مہارت ضروری ہے۔

کیا پاکستان اس سلسلے میں طالبان کی مدد کرسکتا ہے؟
فیض امیر کا کہنا تھا کہ ایئرفورس کےلیے ڈسپلن بہت ضروری ہے اور اس کی سلیکشن اور تربیت کا ایک خاص میکنزم ہوتا ہے اور اس سلسلے میں بھی طالبان کو مدد کی ضرورت ہوگی ورنہ غیر مروجہ تربیت سے بنے پائلٹس اپنے علاوہ دوسروں کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان آرمی اور ایئرفورس کے اہلکار اب تک بھارت میں تربیت حاصل کرتے تھے لیکن اب طالبان کے لیے آپشن پاکستان اور روس ہوسکتے ہیں جس کا مستقبل میں امکان بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے افغان پائلٹس کو یہاں زبان کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا کیوں کہ اکثر افغانی اردو جانتے ہیں اور اس کے علاوہ انہیں پشتو میں بھی سمجھایا جاسکتا ہے

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر کرشنا کولہی بلاول بھٹو کو ہندوؤں کے مذہبی تہوار رکشا بندھن پر راکھی باندھی۔ تصویر: ویرجی کولہی


 

لاہور: ماں کی دوا کیلئے جوان بیٹی جوکر بن گئی

 


لاہور کی رہائشی ميڈيکل کی طالبہ بیروزگاری کے باعث جوکر کا روپ دھار کر کھلونے بيچنے پر مجبور ہوگئی۔ صائمہ کا کہنا ہے کہ والد کا انتقال ہوا تو اپنوں نے بھی ساتھ چھوڑ دیا۔
لاہور کی صائمہ کے والد کا انتقال ہوچکا ہے، اس لئے تمام گھر کی ذمہ داری اب اُس کے کاندھوں پر آچکی ہے، وہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھی لیکن شايد یہ خواب پورا ادھورا رہ جائے گا کيونکہ گھر کا خرچ اور بيمار ماں کا علاج اُسے کھولنے بيچنے پر مجبور کرتی ہے۔
صائمہ کا کہنا ہے کہ میں نے زندگی میں بہت کچھ کھویا ہے، والد کے انتقال کے بعد ڈاکٹر بننے کا خواب ادھورا رہ گیا، خوشياں روٹھ گئيں، اپنوں نے بھی چھوڑ ديا، بیمار ماں کی دوا کیلئے جوکر بن کر کھلونے بیچتی ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ جب جوکر کا روپ دھارا تو بہت سے لوگوں نے میرے ساتھ برا سلوک کیا، میں بھی اس ملک کی بیٹی ہوں ایسے واقعات پیش آئے جو بتا بھی نہیں سکتی۔
صائمہ کا کہنا ہے کہ گھر بھی کرائے کا ہے، اب والدہ کا علاج اور گھر کی کفالت میری ذمہ داری ہے، بھیک مانگنے سے بہتر یہی سمجھا کہ جوکر بن جاؤں۔
سماء پر صائمہ کی درد بھری کہانی سامنے آنے کے بعد وزیراعلیٰ وزيراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لے ليا۔ عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت صائمہ سرور کی والدہ کے علاج کا خرچ برداشت کرے گی۔
عثمان بزدار نے متعلقہ حکام کو صائمہ سرور کی والدہ کے علاج معالجے اور مالی امداد کی ہدايات کرتے ہوئے فوری طور پر ميڈيکل بورڈ تشکيل دينے کا بھی حکم ديا۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ صائمہ جیسی بیٹیوں کا خیال رکھنا میرا فرض بھی ہے اور ریاست کی ذمہ داری بھی